کلّیاتِ غزل ۔ مرزا غالب  ۔   مرزا غالب

غالب کی غزلیات کے کلیات کے ساتھ حاضر ہوں، میر تقی میر کے کلیات کی طرح اس میں بھی تمام کلام ردیف کے لحاظ سے ترتیب دیا گیا ہے، ہر غزل کے قوافی کو الگ سے لنک کی صورت میں غزل کے آخر میں رکھا گیا ہے اور اس قافیے کے لنک پر جانے سے وہ تمام اشعار سامنے آجاتے ہیں جن میں غالب نے وہ لفظ بطور قافیہ استعمال کیا۔ ساتھ ہی ہرغزل کی بحر بھی نوٹ کی گئی ہے۔ تمام غزلیں احمد ندیم قاسمی کے چھاپے گئے نسخۂ حمیدیہ سے لی گئی ہیں، لیکن اس نسخے میں موجود رباعیات اور قصائد کو شامل نہیں کیا گیا۔ نسخۂ حمیدیہ میں جو کلام حواشی میں شامل تھا اور جو کہ یقینا متداول دیوان کا حصہ نہیں تھا، اس کو بھی مجموعے کا باقاعدہ حصہ بنا دیا گیا ہے۔