انشاء اللہ خان انشا

انشاء اللہ خان انشا

سید انشاء اللہ خان انشاء، جو دسمبر 1752ء میں پیدا ہوئے اور 19 مئی 1817ء کو وفات پا گئے، میر ماشااللہ خان کے فرزند تھے جو ایک جانے پہچانے طبیب تھے۔ ان کے آباؤ اجداد نجف اشرف سے تعلق رکھتے تھے۔ انشاء کے دادا، سید نوراللہ خاں، نجف میں طبابت کرتے تھے جب انہیں دہلی کے بادشاہ فرخ سیئر نے علاج کے لئے ہندوستان بلایا۔ وہ اپنے بیٹے میر ماشاء اللہ خان کے ساتھ ہندوستان آئے اور بادشاہ کی شفایابی کے بعد خصوصی انعامات حاصل کیے۔ اس وقت سے وہ ہندوستان میں مقیم ہو گئے۔ میر ماشاء اللہ خان نے مرشد آباد میں شادی کی، اور سید انشاء اللہ خان ان کی دوسری بیوی سے تھے۔

انشاء کو اپنی ذہانت اور جدت پسندی کی بنا پر ادبی دنیا میں ایک ممتاز مقام حاصل تھا۔ انہوں نے غزل، ریختی، قصیدہ، بے نقط مثنوی اور رانی کیتکی کی کہانی جیسی بے نقط اردو تصانیف میں اپنی مہارت دکھائی۔ وہ پہلے ہندوستانی تھے جنہوں نے "دریائے لطافت" کے نام سے زبان و بیان کے اصولوں پر کتاب لکھی۔ ان کا انتقال 1817ء میں لکھنؤ میں ہوا۔

انشاء نے غزل میں الفاظ کی متنوعیت سے نئی تازگی پیدا کی اور اس میں کامیاب بھی رہے۔ ان کی غزلیں لکھنؤ کی تہذیب کی عکاسی کرتی ہیں۔ نواب سعادت علی خاں کی قربت میں ان کی حاضر جوابی اور بذلہ سنجی نے مدد کی۔ انشاء نے غزل میں مزاح کی ایک نئی جہت متعارف کروائی اور زبان کی دہلوی خوبصورتی کو برقرار رکھا۔ ان کے اشعار کی انفرادیت کو "انشائیت" کہا جا سکتا ہے جو ان کی ادبی تخلیقات کا خاصہ ہے۔