مرزا غالب

مرزا غالب

مرزا غالب: اردو کے عظیم شاعر

تعارف

مرزا اسد اللہ بیگ خان، المعروف مرزا غالب، 27 دسمبر 1797ء کو آگرہ، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ وہ اردو اور فارسی کے معروف شاعر تھے۔ غالب کا خاندان صدیوں سے مغل حکومت کے تحت اعلیٰ عہدوں پر فائز تھا اور انہوں نے بچپن سے ہی علمی اور ادبی ماحول میں تربیت پائی۔

تعلیمی پس منظر

غالب نے ابتدائی تعلیم فارسی اور عربی میں حاصل کی۔ انہوں نے علم و ادب کی اعلیٰ تعلیم اپنے دادا اور والد سے حاصل کی، جو خود بھی ممتاز علمی شخصیات تھیں۔ غالب نے بہت کم عمری میں ہی شاعری شروع کی اور ان کی شاعری کی پہلی کتاب "دیوانِ غالب" 1816ء میں شائع ہوئی۔

شاعری اور ادبی خدمات

غالب کی شاعری میں عشق، غم، زندگی کی ناپائیداری، اور انسانی جذبات کی پیچیدگیوں کی عکاسی ہوتی ہے۔ ان کی شاعری میں فلسفیانہ گہرائی اور زبان کی سادگی نمایاں ہے۔ غالب کی مشہور تصانیف میں "دیوانِ غالب"، "عودِ ہندی"، اور "قاطعِ برہان" شامل ہیں۔ ان کی شاعری نے اردو ادب کو نئی جہت دی اور ان کی غزلیں آج بھی لوگوں کے دلوں میں بستی ہیں۔

شخصی زندگی

مرزا غالب کی زندگی مشکلات اور مصائب سے بھرپور تھی۔ ان کے والد کا انتقال جب غالب محض پانچ سال کے تھے، ہو گیا تھا۔ ان کی شادی 13 سال کی عمر میں امراو بیگم سے ہوئی۔ غالب کی مالی حالت ہمیشہ کمزور رہی اور وہ ہمیشہ قرض میں مبتلا رہے۔ ان کی زندگی کا بیشتر حصہ دہلی میں گزرا، جہاں انہوں نے اپنی شاعری اور ادبی خدمات کو فروغ دیا۔

شاہی دربار سے تعلق

غالب کو بہادر شاہ ظفر کے دربار میں اہم مقام حاصل ہوا۔ 1854ء میں انہیں شاہی مورخ اور درباری شاعر مقرر کیا گیا۔ 1857ء کی جنگ آزادی کے دوران، غالب نے دہلی میں قیام کیا اور اس دوران کے واقعات کو اپنی شاعری میں عکاسی کیا۔

وفات

مرزا غالب کا انتقال 15 فروری 1869ء کو دہلی میں ہوا۔ ان کی قبر دہلی کے نزدیک نظام الدین اولیاء کے مزار کے پاس واقع ہے۔ غالب کی شاعری اور ادبی خدمات نے انہیں اردو ادب کی دنیا میں ہمیشہ کے لیے زندہ جاوید کر دیا ہے۔

حوالہ جات