ایک ایسی دنیا میں قدم رکھیں جہاں معروف پاکستانی اردو ناول نگار رفاقت حیات بے باکی سے مضافاتی زندگی اور محبت اور سماجی پابندیوں کی پیچیدگیوں کو بے نقاب کرتے ہیں۔
خدائے سخن میر تقی میر کی غزل کے باردیف کلیات کا پہلا حصہ، پیپر بیک اور ہارڈ کور کی صورت میں۔
خدائے سخن میر تقی میر کی غزل کے باردیف کلیات کا دوسرا حصہ، پیپر بیک اور ہارڈ کور کی صورت میں۔
1958 میں چھپی مجید امجد کی پہلی کتاب بعینہٖ اسی صورت میں ہر جگہ دستیاب
علامہ محمد اقبال کا تمام اردو کلام ایک خوبصورت کتاب کی صورت میں
مصحفی غلام ہمدانی، جن کا اصل نام شیخ غلام ہمدانی تھا، 1750ء میں اکبرپور، امروہہ، اتر پردیش، برطانوی ہندوستان (موجودہ بھارت) میں پیدا ہوئے۔ وہ اردو کے مشہور غزل گو شاعر تھے۔
مصحفی نے اپنی ابتدائی تعلیم امروہہ میں حاصل کی۔ بعد ازاں، وہ دہلی منتقل ہو گئے جہاں انہوں نے فارسی، اردو اور شاعری کی تعلیم حاصل کی۔ دہلی میں بارہ سال گزارنے کے بعد، وہ لکھنؤ چلے گئے جہاں انہوں نے نواب آصف الدولہ کے دربار میں ملازمت حاصل کی۔
مصحفی کو ان کی غزلوں کی وجہ سے پہچانا جاتا ہے جن میں جذبات کی گہرائی اور عشق کی پیچیدگیاں موجود ہیں۔ ان کا پہلا شعری مجموعہ "دیوانِ مصحفی" تھا۔ مصحفی نے اردو شاعری میں نئی اصطلاحات اور موضوعات کو شامل کیا اور زبان کے استعمال میں ندرت پیدا کی۔ ان کی شاعری میں فلسفہ، عشق، اور انسانی جذبات کی خوبصورتی جھلکتی ہے۔
مصحفی کے آٹھ دیوان اردو میں اور دو فارسی میں موجود ہیں۔ ان کے دیگر مشہور کاموں میں چھاسی قصیدے، بیس مثنویاں، اور تین تذکرے شامل ہیں۔ ان کے ادبی کارنامے اردو ادب میں ان کی اہمیت کو ظاہر کرتے ہیں۔
مصحفی کی شخصیت علمی اور ادبی ماحول میں پروان چڑھی۔ ان کی زندگی میں مالی مشکلات بھی آئیں، اور کہا جاتا ہے کہ انہوں نے کئی دفعہ اپنے اشعار کو فروخت کر دیا تاکہ دوسروں کے نام سے شائع ہو سکیں۔ ان کی شاعری میں انسانی زندگی کے مختلف پہلوؤں کا بیان ملتا ہے۔
مصحفی کا انتقال 1824ء میں لکھنؤ میں ہوا۔ ان کی وفات کے بعد ان کی شاعری کو تقریباً ڈیڑھ صدی تک غیر مطبوعہ رکھا گیا اور بعد میں مختلف کتب خانوں میں محفوظ کیا گیا۔