۔۔۔۔۔۔تمہارے حسن کے نام

فیض احمد فیض


سلام لکھتا ہے شاعر تمہارے حسن کے نام
بکھر گیا جو کبھی رنگِ پیرہن سرِ بام
نکھر گئی ہے کبھی صبح، دوپہر، کبھی شام
کہیں جو قامتِ زیبا پہ سج گئی ہے قبا
چمن میں سرو و صنوبر سنور گئے ہیں تمام
بنی بساطِ غزل جب ڈبو لیے دل نے
تمہارے سایہء رخسار و لب میں ساغر و جام
سلام لکھتا ہے شاعر تمہارے حسن کے نام
تمہارے ہاتھ پہ ہے تابشِ حنا جب تک
جہاں میں باقی ہے دلداریء عروسِ سخن
تمہارا حسن جواں ہے تو مہرباں ہے فلک
تمہارا دم ہے تو دمساز ہے ہوائے وطن
اگر چہ تنگ ہیں اوقات، سخت ہیں آلام
تمہاری یاد سے شریں ہے تلخیء ایام
سلام لکھتا ہے شاعر تمہارے حسن کے نام
 
فہرست