حذر کرو مرے دل سے کہ اس میں آگ دبی ہے

مرزا غالب


تم اپنے شکوے کی باتیں نہ کھود کھود کے پوچھو
حذر کرو مرے دل سے کہ اس میں آگ دبی ہے
دلا یہ درد و الم بھی تو مغتنم ہے کہ آخر
نہ گریۂِ سحری ہے نہ آہ نیم شبی ہے
فہرست