بوچر

رئیس فروغؔ


پتھر گرا
پتھر گرا
ہاہاہا
کوئی تارا ہو گا
ٹوٹ کر گرا ہو گا
تارے جب ٹوٹ کر گرتے ہیں
تو ایسی ہی عجیب آوازیں آتی ہیں
فراش سے کہو
دن نکلنے سے پہلے ہی پہلے
اسے اٹھا کر مز بلے پر ڈال آئے
صبح کو
بلدیہ کی گاڑی آئے گی
تو وہ اسے لے جائیں گے
اور اس کی کھال اتار کے بیچ ڈالیں گے
ہاہاہا
 
فہرست