رنگ ماسٹر

رئیس فروغؔ


اچھے اچھے مہمانوں سے
باتیں کرنے
میں بیڈ روم مقفل کرکے
اپنے ڈرائینگ روم کو جاؤں
ایسے میں تم
دروازے کی
درزوں میں سے
جھانکتے ہو
کیوں جھانکتے ہو
اپنی اپنی آوازوں میں
زیرِ لب غراتے ہو
بولو کیوں غراتے ہو
آج تمھیں پتھر کی طرح چپ رہنا ہے
آج ذرا بھی شور کیا
تو
میں تم سب کو
باندھ کے
پھر سے
جنگل میں چھوڑ آؤں گا
؎یہ بات سر جان مارشل کو معلوم نہیں
یہ بات اس کھلاڑی کو معلوم ہے
جو ہر شے کو گیند بنا دیتا ہے
وہ ہماری بہنوں کی سجی ہوئی کاریں دیکھتا ہے
اور کھیلتا ہے
وہ ہمارے بھانجوں کی پیدائش دیکھتا ہے
اور کھیلتا ہے
 
فہرست