آنکھیں دو جڑواں بہنیں سارا شگفتہ جب ہمارے گناہوں پہ وقت اترے گا بندے کھرے ہو جائیں گے پھر ہم توبہ کے ٹان کوں سے خدا کا لباس سئیں گے تم نے سمندر رہن رکھ چھوڑا اور گھونسلوں سے چرایا ہوا سونا بچے کے پہلے دن پہ مل دیا گیا تم دکھ کو پیوند کرنا میرے پاس ادھار زیادہ ہے اور دکان کم آنکھیں دو جڑواں بہنیں ایک میرے گھر بیاہی گئی دوسری تیرے گھر ہاتھ دو سوتیلے بھائی جنہوں نے آگ میں پڑاؤ ڈال رکھا ہے