دیدہء تر پہ وہاں کون نظر کرتا ہے

فیض احمد فیض


دیدہء تر پہ وہاں کون نظر کرتا ہے
کاسہء چشم میں خوں نابِ جگر لے کے چلو
اب اگر جاؤ پئے عرض و طلب ان کے حضور
دست و کشکول نہیں کاسہء سر لے کے چلو
 
فہرست