ہاتھ لانا یار کیوں کیسی کہی

یگانہ چنگیزی


حسن پر فرعون کی پھبتی کہی
ہاتھ لانا یار کیوں کیسی کہی
دامنِ یوسف ہی بھڑکاتا رہا
عشق اور ترکِ ادب اچھی کہی
کون سمجھائے کہ دنیا گول ہے
آپ نے جیسی سنی ویسی کہی
کوئی ضد تھی یا سمجھ کا پھیر تھا
من گئے وہ میں نے جب الٹی کہی
درد سے پہلے کروں فکر دوا
واہ یہ اچھی الٹوانسی کہی
دوست سے پردہ کیا یہ کیا کیا
آپ بیتی چھوڑ جگ بیتی کہی
شک ہے کافر کو مرے ایمان میں
جیسے میں نے کوئی منہ دیکھی کہی
کیا خبر تھی یہ جدائی اور ہے
ہائے میں نے کیوں خدا لگتی کہی
مفت میں سن لی یگانہؔ کی غزل
ان سنی کر دی جو مطلب کی کہی
فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلن
رمل مسدس محذوف
فہرست