قدم قدم پہ ملیں گے سنبھالنے والے

باقی صدیقی


بھٹک نہ جائیں رہ نو نکالنے والے
قدم قدم پہ ملیں گے سنبھالنے والے
شبِ فراق کا احساس ہی نہ مٹ جائے
شبِ فراق کو ہنس ہنس کے ٹالنے والے
بہار بزم میں تحلیل ہو گیا ہوں میں
کہاں ہیں بزم سے مجھ کو نکالنے والے
غمِ حیات کی منزل ارے معاذ اللہ
سنبھل سکے نہ جہاں کو سنبھالنے والے
نہ بھول جائیں کہیں اپنے آپ کو باقیؔ
خوشی کو ٹالیں مصیبت کو ٹالنے والے
مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
مجتث مثمن مخبون محذوف مسکن
فہرست