میری سرکار بڑی سخت خرابی ہو گی

عبدالحمید عدم


آپ کی آنکھ اگر آج گلابی ہو گی
میری سرکار بڑی سخت خرابی ہو گی
محتسب نے ہی پڑھا ہو گا مقالہ پہلے
مری تقریر بہ ہر حال جوابی ہو گی
آنکھ اٹھانے سے بھی پہلے ہی وہ ہوں گے غائب
کیا خبر تھی کہ انہیں اتنی شتابی ہو گی
ہر محبت کو سمجھتا ہے وہ ناول کا ورق
اس پری زاد کی تعلیم کتابی ہو گی
شیخ جی ہم تو جہنم کے پرندے ٹھہرے
آپ کے پاس تو فردوس کی چابی ہو گی
کر دیا موسیٰ کو جس چیز نے بے ہوش عدمؔ
بے نقابی نہیں وہ نیم حجابی ہو گی
فاعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فہرست