نقشِ دیوار دکھائی نہیں دیتا اس کو

عرفان صدیقی


اس کا پندار رہائی نہیں دیتا اس کو
نقشِ دیوار دکھائی نہیں دیتا اس کو
کیا کسی خواب میں ہوں میں تہہ خنجر کہ یہاں
چیختا ہوں تو سنائی نہیں دیتا مجھ کو
فاعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فہرست