مارے گا قاتل چیخے گا مقتول

عرفان صدیقی


یہ قاعدہ ہے اے شخص مت بھول
مارے گا قاتل چیخے گا مقتول
کچھ ہو رہا ہے دل میں کہ جس کا
احساس معلوم اظہار مجہول
دو چار دن تک محشر کا منظر
دو چار دن بعد سب حسبِ معمول
نیچے سے اوپر بہتا ہے پانی
یہ جرم تسلیم یہ بات معقول
کیوں کوئی کاٹے اوروں کا بویا
پچھلے نہ دیں گے اگلوں ک محصول
رمزوں میں بولیں عقدے نہ کھولیں
ایسے سخنور عہدوں سے معزول
کھڑکی سے باہر جھان کے تو کیوں کر
چھوٹا ہے بچہ اونچا ہے اسٹول
دل میرا استاد دنیا گزرگاہ
پڑھتا ہوں گھر میں جاتا ہوں اسکول
فہرست