وہم بھی ایک شئے ہے مگر اس کے لیے کچھ قرینہ تو ہو

عرفان صدیقی


سوچتے سوچتے زندگی کٹ گئی اس نے چاہا مجھے
وہم بھی ایک شئے ہے مگر اس کے لیے کچھ قرینہ تو ہو
ہم ہوا کے سواِ کچھ نہیں اس پہ یہ حوصلہ دیکھئے
آدمی ٹوٹنے کے لیے کم سے کم آبگینہ تو ہو
فہرست