ہم کو کیا فائدہ گر آپ بہت ہیں نزدیک

انشاء اللہ خان انشا


ایک دن رات کی صحبت میں نہیں ہوتے شریک
ہم کو کیا فائدہ گر آپ بہت ہیں نزدیک
اب تو ٹک ہو کے کھڑے بات ہماری سن لو
رات ہے کوچہ و بازار پڑے ہیں تاریک
پان جو ہاتھ سے کل غیر کے تو نے کھایا
پی کے لوہو کو غرض گھونٹ رہے ہم جوں پیک
دور ہو وادی مجنوں سے نکل اے وحشت
کس وسیلہ سے ملی تجھ کو جہاں کی تملیک
وادی عشق میں انشاؔ تو سنبھل کر جاتا
ہاں خبردار کہ یہ راہ بہت ہے تاریک
فاعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فہرست