پڑ جاتی جس سے دشت میں ہے ایک کوک سی

انشاء اللہ خان انشا


اٹھتی ہے اپنے دل سے کچھ ایسی ہی ہوک سی
پڑ جاتی جس سے دشت میں ہے ایک کوک سی
تصویریں دیکھ بولی بدیعُ الجمال یوں
صورت کوئی نہیں مرے سیف الملوک سی
تقصیر ہو معاف بھلا کیا غضب ہوا
گر آدمی سے ہو گئی اک اوک چوک سی
کالی بلا ہے کوئی نہیں ہے شبِ فراق
صورت حرام رکھتی ہے ایک مادہ خوک سی
انشاؔ نے جو شفق کو سراہا تو بولے آپ
کم بخت کیا بلا ہے لہو کے ہلوک سی
فہرست