نیلے تالاب

مجید امجد


سب اس گھاٹ پہ اک جیسے ہیں
جب سے نیل گگن کی ٹینکی سے پانی برسا ہے
جب سے سات سمندر، سات بھرے ہوئے ٹب پانی کے
اس آنگن میں رکھے ہیں
پہلے بھی سب لوگ اس گھاٹ پہ اک جیسے تھے
اور ۔۔۔ اب بھی، اس کالے نل میں جب سے
کھٹ سے کھچ کر آنے والا پانی
چھک سے گرنے لگا ہے
چکنی اینٹوں والے گھاٹ پہ سارے خدا اور سارے فرشتے اور سب روحیں
اپنے غرور کی اس پھسلن میں اک جیسی ہیں
اے رے شہرِ ابد کے واٹر ورکس کے رکھیا
دلوں کی صد رخ نلکی میں اپنی سطحیں ہموار نہ رکھ سکنے والے سب پانی
سارے مقدس پانی
کس طرح تیرے نیلے تالابوں میں آ کر یک سو ہو جاتے ہیں
 
فہرست