کر چکی ہے مری محبت کیا

جاں نثار اختر


کر چکی ہے مری محبت کیا
کر چکی ہے مری محبت کیا
تیری بے اعتنائیوں کو معاف
عقل نے پوچھنا بہت چاہا
کہہ سکا دل نہ کچھ بھی تیرے خلاف
 
فہرست