لورکا سے ایک بند

رئیس فروغؔ


ایک تھا گھوڑا بہت بڑا
جو پانی سے ڈرتا تھا
وہ کالا کالا پانی
گھنے درختوں کے نیچے
پل کے پاس
ٹھہر ٹھہر کے گاتا تھا
کسے خبر ہے
چشمے نے
ہرے بھرے میدانوں کے
لمبے چوڑے ہاتھوں میں
کیا رکھا تھا
 
فہرست