ڈاکٹر فانچو

رئیس فروغؔ


کسی روز میں شہر کے پاگلوں کو ڈنر پر بلاؤں گا
ان سے کہوں گا کہ
اے دوستو ، دشمنو، مہربانو، کمینو
یہ مانا کہ تم کہکشاں کے جراثیم ہو
اور سب راستے روم ہی کو گئے ہیں
مگر اب
اٹالی سے آتی ہوئی اک سڑک کے سپاہی کی سیٹی سنو
جو کہتی ہے تم مرچکے ہو
نہیں تو میں چلتی ہوئی کار سے کود کر اپنے بتیس دانتوں
کو فٹ پاتھ پر
ڈاکٹر فانچو کے حوالے کر دوں گا
 
فہرست