صبح ملے نہ شام


صبح ملے نہ شام
کیا ہے تیرا نام
خوابوں میں تو آتا کیوں ہے
آتا ہے تو جاتا کیوں ہے
مانا حسیں ہے
سنتا نہیں ہے
موسم کا پیغام
صبح ملے نہ شام
کیا ہے تیرا نام
تجھ کو اپنا دھیان بہت ہے
حسن پہ اپنے مان بہت ہے
دن رات سوچوں
کچھ بھی نہ سمجھوں
کیا ہو گا انجام
صبح ملے نہ شام
کیا ہے تیرا نام
دور سے آئے پیار کی خوشبو
بکھرا دے اقرار کی خوشبو
کیوں آئے تجھ پر
آئے گا مجھ پر
چاہت کا الزام
صبح ملے نہ شام
کیا ہے تیرا نام
فہرست