ملت کو جو سچا خواب ملا


ملت کو جو سچا خواب ملا
دھرتی پہ ہمیں ماہتاب ملا
یہ جگ مگ جگ مگ پاک وطن
یہ پاکستان یہ پاکستان
جب ٹوٹ گیا غفلت کا فسوں
بیدار ہوا جب سوزِ دروں
مومن کے دل زنداں کا سکوں
صدیوں سے جو تھا نایاب ملا
رحمت کی گھٹائیں چھانے لگیں
جنت کی ہوائیں آنے لگیں
ایماں کی بہاریں چھانے لگیں
سارا ہی چمن شاداب ہوا
یہ کھیت یہ مل یہ شہر یہ گھر
دریا پربت میدان شجر
اس پاک وطن کی دھرتی پر
ہر منظر عالم تاب ملا
ہم فکر وعمل کی راہوں میں
قرآن ہماری بانہوں میں
آزاد عبادت گاہوں میں
سجدہ جو تہہِ محراب ملا
فہرست