گل سے سازش کرے دماغ کسے

مصحفی غلام ہمدانی


ہے تمنائے سیر باغ کسے
گل سے سازش کرے دماغ کسے
کس کا عالم کہاں کے باغ و بہار
اپنے عالم سے ہے فراغ کسے
اس کے آوارگاں کو ڈھونڈے ہے خلق
ان کا ملتا ہے یاں سراغ کسے
اتنا بے سدھ نہیں میں اے ساقی
خالی دیتا ہے تو ایاغ کسے
تجھ بن اے وحشت جنون بہار
خوش لگے ہے یہ باغ و راغ کسے
لالہ دیکھ اس کی چھب کو کہتا تھا
داغ پر دے گیا ہے داغ کسے
گو اندھیری ہے مصحفیؔ شبِ ہجر
پر ہوئی خواہش چراغ کسے
فہرست