عم ہستی کوئی غم کھائیں کیا

باقی صدیقی


… کو دل کا مدعا سمجھائیں کیا
عم ہستی کوئی غم کھائیں کیا
ری بھی ہے آخری کوئی چیز
… تیرے سامنے مرجھائیں کیا
… نغمہ اس طرف آتا ہیں
… محفل بن کے ہم اڑ جائیں کیا
نیازی سے ہے قائم شانِ حسن
انہیں یاد آئیں پر یاد آئیں کیا
… کے بجھنے کا تو باقیؔ غم نہیں
… دنیا کو منہ دکھلائیں کیا
فہرست