جبر و اختیار

مجید امجد


دف دفِ طبلک، نفیرِ نے ، سرودِ ارغنوں
بہہ رہا ہے ایک نغمہ چار سو نکہت فشاں
خواب گوں ایواں میں، دھندلے قمقموں کے درمیان
نرم سانسوں میں نگاروں کی لپک تھامے ہوئے
ناچتے پیکر ہیں اور آشوبِ صد آہنگ ساز
کیا مجال اک چاپ بھی ہو گنکڑی سے بے نیاز
دائروں میں مست روحیں، موج موج اور زوج زوج
ہر طرازِ آستیں اک گوشۂ داماں میں گم
شورشِ ارماں کنار شورشِ ارماں میں گم
بیتتے لمحوں کی بجھتی مشعلوں سے پھوٹ کر
تیرتی پھرتی ہے حرفِ آرزو کی نغمگی
سرد ہونٹوں پر کبھی، مخمور آنکھوں میں کبھی
کالے کالے بادلوں کے دیس سے آتی ہوئی
رقص کی زنجیر کے سرگم سے ٹکراتی ہوئی
 
فہرست