شایرتیرے کرم۔۔۔

مجید امجد


شاید تیرے کرم کا اور ہی کچھ منشا ہو
یا اب جو میری حالت ہے ، شاید اس میں
امر اک تیری قدرت کا ہو میرے حق میں
لیکن جس تکلیف میں میں ہوں، اس کے ہوتے ہوئے میرا دل تو باور نہیں کرتا
میرا دل تو بس اتنا کچھ مانے ، بس اتنا کچھ جانے
تو چاہے تو ہر پانسے کو پلٹ سکتا ہے
عینِ کرم میں
عینِ غضب میں
میں تو اپنے خطروں، اپنی آرزوؤں میں بٹا ہوا اک وہ ذرہ ہوں
جس کے ذرا سے دل کو
ذرا سا ارماں ہے ، ان امنوں کا جو تیرے چمنوں میں ہیں
 
فہرست