ساتوں آسمانوں۔۔۔

مجید امجد


ساتوں آسمانوں کے عکس اور کنکر آ آ کر گرتے ہیں خیالوں کے خانوں میں
یہ سب کچھ ان الگ الگ خانوں میں اک وہ یکجا مخفی قوت ہے جو
مجھ پر ظاہر تو نہیں لیکن جو یوں ہونے میں میری ہونی کے ساتھ ہے
میرے شعور کو ان کا علم نہیں ہوتا، میں پل پل جن جن وارداتوں میں بہہ جاتا ہوں
اور اپنے ہونے کی جس جس ہونی میں ہوتا ہوں۔۔۔
اور جب کوئی مجھے یوں سنبھالتا ہے جیسے وہ میرے ساتھ ہے
اک یہ خودآگاہ سی بے خبری جو میرے شعور کا جوہر بھی ہے
اور جو میرے شعور کے علم سے باہر بھی ہے
زندگی میں اک زندگی، آسمانوں سے آنے والی مٹی جس کی روح ہے
 
فہرست