اپنے آپ کو ۔۔۔

مجید امجد


اپنے آپ کو بھولے ہوئے ہونے میں جب اس اپنی بھول کو بھی تم
بھولے رہو گے
تو ان پتھریلے فرشوں پر چلتے چلتے اچانک کبھی کبھی تم یوں محسوس کرو گے
جیسے گہری شاموں کی ہلکی سانسوں میں
جی اٹھا ہے وہ سب کچھ جو غربِ غروب میں اتنے فاصلوں پر ہے
زمانوں سے بھی باہر
اور تم لوٹ آئے ہو خود اپنی یادوں میں اس کے ہمراہ
اپنے آپ کو بھولے ہوئے ہونے میں بھی۔۔۔
 
فہرست