دلِ دیوانہ میرا رئیس فروغؔ دلِ دیوانہ میرا ایک نظر میں بنا پروانہ تیرا ایک نظر میں یوں تراپیار ملا جیسے سنسار ملا سارا سنسار ملا ایک نظر میں مجھے تجھ سے ہی ملیں بہاریں میری آنکھیں بھی تجھے پکاریں تو ملا مل گئی زندگی زندگی نیندوں میں بھی جاگی رہے زندگی بھر تو مرا ساتھی رہے دلِ دیوانہ میرا ایک نظر میں بنا پروانہ تیرا ایک نظر میں میرے خوابوں کی نئی کہانی تیرے وعدوں سے ہوئی سہانی آہٹیں بن گئیں روشنی روشنی جیسی میرے سینے میں ہے اک نیا رنگ مرے جینے میں ہے دلِ دیوانہ میرا ایک نظر میں بنا پروانہ تیرا ایک نظر میں