جس کے بازو میں کئی دن سے دکھن ہے لوگو

رئیس فروغؔ


اسی چڑیا سے یہ پوچھو کہ ہوا کیسی تھی
جس کے بازو میں کئی دن سے دکھن ہے لوگو
تم سمجھتے ہو کوئی جرم کیا ہے میں نے
یہ تو اک بوجھ اٹھانے کی تھکن ہے لوگو
لڑکیاں روشنیاں کاریں دکانیں شامیں
انہی چیزوں میں کہیں میرا بدن ہے لوگو
فہرست