عبادت برق کی کرتا ہوں اور افسوس حاصل کا

مرزا غالب


سراپا رہن عشق و ناگزیرِ الفتِ ہستی
عبادت برق کی کرتا ہوں اور افسوس حاصل کا
بقدرِ ظرف ہے ساقی! خمارِ تشنہ کامی بھی
جوتو دریائے مے ہے ، تو میں خمیازہ ہوں ساحل کا
فہرست