یہ محبت نہیں ہے آفت ہے

خواجہ میر درد


مجھ کو تجھ سے جو کچھ محبت ہے
یہ محبت نہیں ہے آفت ہے
لوگ کہتے ہیں عاشقی جس کو
میں جو دیکھا بڑی مصیبت ہے
بند احکام عقل میں رہنا
یہ بھی اک نوع کی حماقت ہے
ایک ایمان ہے بساط اپنی
نہ عبادت نہ کچھ ریاضت ہے
آ پھنسوں میں بتوں کے دام میں یوں
دردؔ یہ بھی خدا کی قدرت ہے
فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع
فہرست