اس قوم پر خدا نے اتارا نہیں ہمیں

سراج الدین ظفر


اصلاح اہلِ ہوش کا یارا نہیں ہمیں
اس قوم پر خدا نے اتارا نہیں ہمیں
ڈھونڈیں کہاں سحر کو تمہیں اے غزال شب
اب نام بھی تو یاد تمہارا نہیں ہمیں
اب کیا سنور سکیں گے ہم آوارگان عشق
صدیوں کے جبر نے تو سنوارا نہیں ہمیں
ہاتھوں میں ہے ہمارے گریبان کائنات
لیکن ابھی جنوں کا اشارا نہیں ہمیں
ڈھونڈو کوئی نئی روش شاعری ظفرؔ
اسلوب دوسروں کا گوارا نہیں ہمیں
مفعول فاعلات مفاعیل فاعِلن
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
فہرست