اگر خدائی بتوں کی ہوتی تو دیر ہوتا حرم نہ ہوتا

قمر جلالوی


نگاہِ دنیائے عاشقی میں وجودِ دل محترم نہ ہوتا
اگر خدائی بتوں کی ہوتی تو دیر ہوتا حرم نہ ہوتا
رہِ محبت میں دل کو کب تک فریبِ دیرو حرم نہ ہوتا
ہزاروں سجدے بھٹکتے پھرتے جو تیرا نقشِ قدم نہ ہوتا
نہ پوچھ صیاد حال مجھ سے کہ کیوں مقدر پہ رو رہا ہوں
قفس میں گر بال و پر نہ کٹتے مجھے اسیری کا غم نہ ہوتا
مَفاعلاتن مَفاعلاتن مَفاعلاتن مَفاعلاتن
جمیل مثمن سالم
فہرست