اشارہ یہ ہے کہ سمتِ سفر بدل دیں ہم

عرفان صدیقی


زمین گھوم رہی ہے ہمارے رخ کے خلاف
اشارہ یہ ہے کہ سمتِ سفر بدل دیں ہم
اب آفتاب تو محور بدل نہیں سکتا
تو کیوں نہ زاویۂ بام و در بدل دیں ہم
فہرست