پھر سایوں میں ڈھلتے جاؤ

رئیس فروغؔ


دیا بنو اور جلتے جاؤ
پھر سایوں میں ڈھلتے جاؤ
سیاروں کی آگ بچھی ہے
دھیرے دھیرے چلتے جاؤ
سوچ میں کوئی ساتھ نہ دے گا
گرتے جاؤ سنبھلتے جاؤ
ہاتھوں میں جو لہو بھرا ہے
چہرے پر بھی ملتے جاؤ
جب دیکھو گے رات ملے گی
دن کا نام بدلتے جاؤ
آنکھیں جب تک سپنے دیکھیں
پیارے پھولتے پھلتے جاؤ
فہرست