ہم بے وفا ہوئے تو خطاوار کون ہے

زہرا نگاہ


اب تک شریکِ محفلِ اغیار کون ہے
ہم بے وفا ہوئے تو خطاوار کون ہے
یاں سب کو مل گئے ہیں سہارے بقدرِ شوق
تم سوچتے رہے کہ طلب گار کون ہے
نظروں نے کس کی چاک کیے پردہ ہائے ‌ رنگ
سنولا دیا ہے جس نے رخِ یار کون ہے
دامن ہزار چاکِ گریباں ہزار وا
یہ دیکھنا ہے کتنا گناہ گار کون ہے
مفعول فاعلات مفاعیل فاعِلن
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
فہرست