جی نہیں لگ رہا کئی دن سے

جون ایلیا


غم ہے بے ماجرا کئی دن سے
جی نہیں لگ رہا کئی دن سے
بے شمیم و ملال و حیراں ہے
خیمہ گاہ صبا کئی دن سے
دل محلے کی اس گلی میں بھلا
کیوں نہیں گل مچا کئی دن سے
وہ جو خوشبو ہے اس کے قاصد کو
میں نہیں مل سکا کئی دن سے
اس سے بھی اور اپنے آپ سے بھی
ہم ہیں بے واسطہ کئی دن سے
فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع
فہرست