شام کو میری سر خوشی ہے شراب

جون ایلیا


شام تک میری بیکلی ہے شراب
شام کو میری سر خوشی ہے شراب
جہل واعظ کا اس کو راس آئے
صاحبو میری آ گہی ہے شراب
رنگ رس ہے میری رگوں میں رواں
بخدا میری زندگی ہے شراب
ناز ہے اپنی دلبری پہ مجھے
میرا دل میری دلبری ہے شراب
ہے غنیمت جو ہوش میں نہیں میں
شیخ تجھ کو بچا رہی ہے شراب
حس جو ہوتی تو جانے کیا کرتا
مفتیوں میری بے حسی ہے شراب
فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع
فہرست