کب تلک بالا مدد اے عالمِ بالا مدد

انشاء اللہ خان انشا


بے ‌ مدد حق کے کریں کیا مردم دنیا مدد
کب تلک بالا مدد اے عالمِ بالا مدد
کھینچتا ہوں نعرۂ حق کھیلتا دھمال ہوں
اے مرے سائیں مدد داتا مدد مولا مدد
اب کسی موذی کو جڑتا ہوں پھر ایک بھنگ گھوٹنا
ہو مدد حق ہو مدد ہو ہو مدد ہاہا مدد
فرقۂِ یاجوج و ماجوج آ بہم لڑتے ہیں جب
وہاں کرے ہے عاشقوں کی بھنگ کا سونٹا مدد
جتنے ہیں ناسوت کی ابد ہوت بھاگیں ہو کے بھوت
ایک چٹکی بھر جو کر بیٹھے بھبوت اپنا مدد
تھی نگہ مستوں کی جون رجب ہٹھیلی کی چہرے
حضرت وحشت مدد اے جوشش سودا مدد
جی میں ہے بن کر زرای لے آپ بھی للکاریے
کی نہ مرد آدمی پن نے گرا اے انشاؔ مدد
نام پر سالار دل کے عشق کوڑا پھر کوئی
گا حنا دولا مدد جلوا مدد سہرا مد
فہرست