مر گئے لاکھوں اسی ارمان میں

داغ دہلوی


حضرتِ دل آپ ہیں جس دھیان میں
مر گئے لاکھوں اسی ارمان میں
گر فرشتہ وش ہوا کوئی تو کیا
آدمیت چاہیے انسان میں
جس نے دل کھویا اسی کو کچھ ملا
فائدہ دیکھا اسی نقصان میں
کسی نے ملنے کا کیا وعدہ کہ داغ
آج ہو تم اور ہی سامان میں
فاعِلاتن فاعِلاتن فاعِلن
رمل مسدس محذوف
فہرست