مرے لبوں پہ زمانے کی بات ہے پھر بھی

باقی صدیقی


ترے حضور ہوں، فکر حیات ہے پھر بھی
مرے لبوں پہ زمانے کی بات ہے پھر بھی
اگرچہ اس میں تری کوششیں بھی شامل ہیں
یہ کائنات مری کائنات ہے پھر بھی
کہاں حقیقت جلوہ، کہاں فریب شرار
ہزار شمعیں جلیں رات رات ہے پھر بھی
مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
مجتث مثمن مخبون محذوف مسکن
فہرست