تو کون ہے اور ہے بھی کیا تو

جون ایلیا


دل سے ہے بہت گریز پا تو
تو کون ہے اور ہے بھی کیا تو
کیوں مجھ میں گنوا رہا ہے خود کو
مجھ ایسے یہاں ہزار ہا تو
ہے تیری جدائی اور میں ہوں
ملتے ہی کہیں بچھڑ گیا تو
پوچھے جو تجھے کوئی ذرا بھی
جب میں نہ رہوں تو دیکھنا تو
اک سانس ہی بس لیا ہے میں نے
تو سانس نہ تھا سو کیا ہوا تو
ہے کون جو تیرا دھیان رکھے
باہر مرے بس کہیں نہ جا تو
مفعول مفاعِلن فَعُولن
ہزج مسدس اخرب مقبوض محذوف
فہرست