پیچ اے زلفِ سیہ فام ابھی باقی ہیں

سراج الدین ظفر


اور کھل جا کہ معارف کی گزر گاہوں میں
پیچ اے زلفِ سیہ فام ابھی باقی ہیں
اک سبو اور کہ لوحِ دل مے نوشاں پر
کچھ نقوش سحر و شام ابھی باقی ہیں
ٹھہر اے بادِ سحر اس گل نورستہ کے نام
اور بھی شوق کے پیغام ابھی باقی ہیں
اے حریفان سبو گوش بر آواز رہو
دامن وحی میں الہام ابھی باقی ہیں
طول کھینچ اے شب مے خانہ کہ سب کار سیاہ
بہ ہمہ لذت اقدام ابھی باقی ہیں
اور ابھی روندا نہیں اے کفِ پائے تحقیق
دل میں سو طرح کے اوہام ابھی باقی ہیں
اے سہی قد تری نسبت سے سب اونچی قدریں
باوجود روش عام ابھی باقی ہیں
ہم میں کل کے نہ سہی حافظؔ و خیامؔ ظفرؔ
آج کے حافظؔ و خیامؔ ابھی باقی ہیں
فاعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فہرست