اے نا خدا کہیں یہ فریبِ نظر نہ ہو

قمر جلالوی


ممکن ہے کوئی موج ہو ساحل ادھر نہ ہو
اے نا خدا کہیں یہ فریبِ نظر نہ ہو
یہ تو نہیں آہ میں کچھ بھی اثر نہ ہو
ممکن آج رات کوئی اپنے گھر نہ ہو
تاروں کی سیر دیکھ رہے ہیں نقاب سے
ڈر بھی رہے ہیں مجھ پہ قمر کی نظر نہ ہو
مفعول فاعلات مفاعیل فاعِلن
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
فہرست