کوئی تصویر نہیں جو ترے البم میں رہوں

رئیس فروغؔ


میں تو ہر لمحہ بدلتے ہوئے موسم میں رہوں
کوئی تصویر نہیں جو ترے البم میں رہوں
گھر جو آباد کیا ہے تو یہ سوچا میں نے
تجھ کو جنت میں رکھوں آپ جہنم میں رہوں
تو اگر ساتھ نہ جائے تو بہت دور کہیں
دن کو سورج کے تلے رات کو شبنم میں رہوں
جی میں آتا ہے کسی روز اکیلا پا کر
میں تجھے قتل کروں پھر ترے ماتم میں رہوں
فاعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
رمل مثمن مخبون محذوف مقطوع
فہرست