ہمارے گھر یہی سوغات ہے تمھارے لیے

رئیس فروغؔ


لہوکے رنگ میں اک بات ہے تمھارے لیے
ہمارے گھر یہی سوغات ہے تمھارے لیے
تمھیں بھرے ہوئے بادل تلاش کرتے ہیں
تمام شہر میں برسات ہے تمھارے لیے
مرے تمام شجر میرے ساتھ سوچ میں ہیں
بڑا ہجوم خیالات ہے تمھارے لیے
مکاں میں رہ کے مکینوں سے مل نہیں سکتے
عجیب صورت حالات ہے تمھارے لیے
پلک جھکا کے ہمیں نیند کا فریب نہ دو
یہ جاگنے کی شروعات ہے تمھارے لیے
مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
مجتث مثمن مخبون محذوف مسکن
فہرست