تلاشِ حسن ہے شمع جوانی لے کے آیا ہوں

سراج الدین ظفر


ازل سے جستجو کی سرگرانی لے کے آیا ہوں
تلاشِ حسن ہے شمع جوانی لے کے آیا ہوں
تری محفل سے حسرت کی نشانی لے کے آیا ہوں
وفا کی آرزو تھی سرگرانی لے کے آیا ہوں
جہاں میں ذوق حسن جاؤدانی لے کے آیا ہوں
کہاں کی کس خرابے میں کہانی لے کے آیا ہوں
مری ہستی زمانے کے مٹائے سے نہیں مٹتی
ازل سے میں نشان بے نشانی لے کے آیا ہوں
مری خاموش صورت آئنہ دارِ محبت ہے
میں آئینے سے حسنِ بے زبانی لے کے آیا ہوں
بھڑک اٹھوں نہ خود اپنی نوائے شعلہ ساماں سے
خس و خاشاک میں شعلہ بیانی لے کے آیا ہوں
محبت کو تو عمرِ جاؤداں بھی مختصر ہو گی
الٰہی کیا کروں میں عمر فانی لے کے آیا ہوں
ظفرؔ کیا تاب لائے کوئی طوفان محبت کی
ہوا کے سامنے شمع جوانی لے کے آیا ہوں
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
ہزج مثمن سالم
فہرست